موبائل فون پر نکاح
سوال:
ایک بالغ لڑکا اور لڑکی دونوں موبائل فون پر بات چیت کرتے ہیں اور دونوں باہمی رضامندی سے نکاح کرتے ہیں ، ایجاب وقبول ہوتاہے ، گواہ کے طور پر لڑکی کے ساتھ ایک بالغ لڑکی ہوتی ہے اور لڑکے کے ساتھ بھی ایک بالغ لڑکا ہوتا ہے ۔تو ایسی صورت میں کیا نکاح کرنے والی لڑکی کو بھی گواہ مان کر ایک شرعی گواہ کے قائم مقام کرکے نکاح منعقد ہو جائے گا یا نہیں، اور سب کے سب بالغ ہیں۔ از راہ کرم مندرجہ بالا مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 601395
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 252-174/D=04/1442
اس طرح موبائل سے نکاح شرعاً صحیح نہیں ہوتا۔
نکاح کے صحیح ہونے کے لئے ضروری ہے کہ مجلس نکاح میں لڑکا لڑکی یا ان کا وکیل موجود ہو اور دو مسلمان مرد یا ایک مرد اور دو عورتیں بطور گواہ کے بھی موجود ہوں پھر ایجاب و قبول کے جملے لڑکا لڑکی یا ان کے وکیل اور گواہاں خود اپنے کانوں سے سنیں۔
صورت مسئولہ میں (۱) ایجاب و قبول کی مجلس الگ ہوگئی اور (۲) گواہوں کی تعداد بھی پوری نہیں ہے اور (۳) ان کی مجلس بھی الگ ہے۔ پس یہ نکاح شرعاً صحیح نہیں ہوا۔
قال فی الدر: وینعقد بایجاب من احدہما وقبول من الآخر وقال ایضا: ومن شرائط الایجاب والقبول اتحاد المجلس ، ج: ۴/۸۶ ۔
فی الشامی: لو قال قبلت فی مجلس آخر لم یجز وحضور شاہدین ۔ الدر مع الرد: ۴/۸۷ ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند