عنوان: روزہ کی حالت میں تمباکو منہ میں ركھنا
سوال:روزہ کی حالت میں تمباکو (کہینی)منہ میں رکہنا کیسا ہے ؟جب کہ کھینی حلق سے نیچے نہ جائے صرف نشہ کیلئے دانت اور ہونٹ کے درمیان رکہا جائے ؟
جواب نمبر: 67027
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 996-981/N=10/1437 نشہ کے لیے تمباکو( کھینی) منھ میں رکھنا عملاً کھانے کے حکم میں ہے(فتاوی عثمانی ۲: ۱۹۲،فتوی مکتوبہ :حضرت مفتی محمد تقی صاحب مد ظلہ ومصدقہ حضرت مفتی محمد شفیع صاحب،مطبوعہ: مکتبہ معارف القرآن کراچی، مستفاد: ،آپ کے مسائل اور ان کا حل جدید تخریج شدہ ۴: ۵۷۶، مطبوعہ: کتب خانہ نعیمیہ دیوبند)، اور عام طور پر اس کا کچھ حصہ یا اثر دماغ اور پیٹ میں ضرور پہنچ جاتا ہے اور تمباکو میں دماغ یا پیٹ کی طرف کھنچنے کی صلاحیت بھی پائی جاتی ہے ؛ اسی لیے غیر معتاد لوگوں کو واضح طور پر چکر آتا ہے اور اعضا شکنی وغیرہ ہوتی ہے(فتاوی دار العلوم دیوبند ۶: ۴۲۸، سوال:۱۳۹، مطبوعہ: مکتبہ دار العلوم دیوبند) ؛ اس لیے راجح یہ ہے کہ اگر کسی نے روزہ کی حالت میں نشہ کے لیے تمباکو (کھینی) ہونٹ اور دانتوں کے درمیان رکھی اور نشہ حاصل کیا تو یہ جائز نہیں اور روزہ ٹوٹ جائے گا، وکرہ مضغ علک أبیض ملتئم وإلا فیفطر (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصوم ۳: ۳۹۵، ۳۹۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ:”أبیض الخ“ قیدہ بذلک ؛لأن الأسود وغیر الممضوغ وغیر الملتئم یصل منہ شییٴ إلی الجوف ، وأطلق محمد المسألة وحملھا الکمال تبعاً للمتأخرین علی ذلک ، قال: للقطع بأنہ معلل بعدم الوصول،فإن کان ما یصل عادة حکم بالفساد؛ لأنہ کالمتیقن (رد المحتار)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Tag:روزہ