تنہا عورت کا گھر میں برہنہ سر رہنا
اگر عورت گھر میں تنہا ہو تو كیا برہنہ سر رہنا درست ہے؟
سوال:
کچھ لوگ ایسا کہتے ہیں کہ عورت کا سر ہمیشہ ڈھکا رہنا چاہیے یہاں تک کہ عورت اگر گھر میں تنہا بھی ہو تو بھی عورت کا سر ڈھکا رہنا چاہیے اور رات میں بھی عورت کا سر ڈھکا رہنا چاہیے ورنہ عورت کے سر کے بال نظر آنے سے رحمت کے فرشتے گھر میں نہیں آتے ہیں،اور حفاظتی فرشتے بھی ان کے پاس سے چلے جاتے ہیں، تو کیا یہ قران شریف یا حدیث شریف سے ثابت ہے ؟ کیا واقعی عورت پر اتنی پابندی شریعت نے لگائی ہے ؟ جواب دیکر عند اللہ ماجور ہو ں۔
جواب نمبر: 601428
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 258-195/D=04/1442
گھر میں جب کہ کوئی اجنبی مرد سوائے شوہر کے نہ ہو تو گرمی کے وقت برہنہ سر رہنا بھی جائز ہے لیکن ہر وقت اس طرح رہنا نہیں چاہئے بالخصوص جب کہ کسی نامحرم (شوہر کے بھائی وغیرہ) کے آنے کا امکان ہو۔ (فتاوی دارالعلوم: ۱۶/۲۳۰)
شوہر کے علاوہ دیگر مردوں کا اپنی محرم عورت (ماں بہن بیٹی) کے سر کو دیکھنا جائز ہے اگرچہ عورت کا ان کے سامنے سر کھول کر رہنا خلاف ادب ہے۔
وینظر الرجل ․․․․․․ و من محرمہ ہي من لا تحل لہ نکاحہا أبداً ․․․․․․ الیٰ الرأس والصدر والساق والعضد الخ (الدر مع الرد: ۹/۵۲۸)
عورت کے سر کے بال نظر آنے سے رحمت کے فرشتے گھر میں نہیں آتے ہیں اس مفہوم کی کوئی حدیث میری نظر سے نہیں گذری۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Tag:عورت