تراویح پڑھانے والے حفاظ کو ہدیہ دینے کا کوئی جواز
سوال:
تراویح پڑھانے والے حفاظ کو ہدیہ دینے میں کوئی جواز کی شکل ہوسکتی ہے؟
جواب نمبر: 7524
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 949=949/ م
حافظ صاحب کو قرآن سنانے کے معاوضہ میں کچھ دینا کسی طرح جائز نہیں، خواہ بنام ہدیہ دیا جائے یا انعام کے طور پر، اجرت پر قرآن پڑھنے اور سننے والے دونوں ثواب سے محروم رہتے ہیں، ہدیہ کے جواز کی شکل صرف یہ ہوسکتی ہے کہ ختم قرآن کے موقع پر تو کچھ لین دین بالکل نہ ہو، حافظ صاحب بھی اللہ کے واسطے قرآن سناکر مکمل کرادیں، دل میں کچھ لینے یا ملنے کی رغبت و خواہش نہ ہو، اور کسی اور موقع پر کوئی صاحب خیر، اپنی طرف سے حافظ صاحب کو کچھ ہدیہ دیدے یا امداد کردے تو گنجائش ہے، لیکن واضح رہے کہ دوسرے موقع پر بھی قرآن سنانے کے بدلے میں نہ دیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Tag:اجرت, تراویح, مسائل رمضان