بزرگوں كے وسلیے سے دعا مانگنا؟
سوال:
کیا ہم بزرگوں کے صدقے میں دعا مانگ سکتے ہیں ؟ یا شرک ہوتا ہے ؟ رہبری فرمائیں۔
جواب نمبر: 601784
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:336-259/sd=5/1442
جی ہاں ! بزرگوں کے صدقے اور وسیلے سے دعا مانگ سکتے ہیں، اہل السنة والجماعة کے نزدیک دعا میں بزرگوں کا وسیلہ اختیار کرنا جائز ومشروع ہے ؛ اس میں دعا کی قبولیت کا زیادہ امکان ہے ؛ البتہ وسیلہ کو ضروری سمجھنا درست نہیں ہے ۔ المہند علی المفند میں ہے : عندنا وعند مشایخنا یجوز التوسل فی الدعوات بالأنبیاء والصالحین من الأولیاء والشہداء والصالحین فی حیاتہم وبعد وفاتہم بأن یقول فی دعائہ اللہم إنی أتوسل إلیک بفلان أن تجیب دعوتی وتقضی حاجتی إلی غیر ذالک الخ (المہند علی المفند، ص: ۴) علامہ تاج الدین سبکی نے شفاء السقام میں توسل کے مسئلے پر مفصل بحث کی ہے اور خصوصا برگوں کے وسیلے سے دعا کے بارے میں لکھا ہے :
وکذلک یجوز مثل ھذا اتوسل بسائر الصالحین، وھذا شیء لا ینکرہ مسلم ؛ بل متدین بملة من الملل۔( شفاء السقام ، الباب الثامن فی التوسل ، ص: ۳۷۷، دار الکتب العلمیة، بیروت ) تفصیل کے لیے دیکھیے : تسکین الصدور، موٴلفہ: حضرت مولانا سرفراز خان صفدر ۔ ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Tag:وسیلہ سےمانگنا