اذان دینے سے پہلے صلوة وسلام پڑھنا جا ئز ہے یا نا جائز
سوال:
اذان دینے سے پہلے صلوة وسلام پڑھنا جا ئز ہے یا نا جائز؟
جواب نمبر: 1597
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 504/ د = 497/ د
صلوة و سلام پڑھنے کا حکم قرآن پاک میں کیا گیا ہے اور احادیث میں اس کی بے شمار فضیلت بیان کی گئی ہے اور اجر و ثواب نیز شفاعت کا وعدہ کیا گیا ے۔ صلوة و سلام کے لیے بعض اوقات کی نشاندہی کردی گئی ہے۔ جیسے روضہ اقدم پر حاضری کے وقت یا نماز کے قعدہ میں التحیات کے بعد یا اس کے علاوہ بعض اور مواقع۔ لیکن اذان دینے سے قبل جہراً بلند آواز سے التزاماً صلوة و سلام پڑھنا صحابہٴ کرام یا تابعین عظام کے قوم عمل سے ثابت نہیں ہے۔ لہٰذا جھراً و التزاماً پڑھنا بدعت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Tag:درودوسلام